ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی 1

تحریر: سیداسدکاکاخیل

صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کا ایک اہم شہر ایبٹ آباد جو پاکستان کا پرفضا مقام ہے۔ یہاں کے افراد کی مادری زبان ہندکو ہے۔ ایبٹ آباد میں کئی مشہور سکول اور تعلیمی ادارے ہیں۔ برطانوی دور حکومت میں قائم شدہ آرمی برن ہال کالج اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول ان میں اہم تعلیمی ادارے ہیں جو کہ فوجی اور سول تعلیم کے لئے پاکستان میں شہرت رکھتے ہیں۔پاكستان كے شہر كراچی كو جس طرح روشنيوں كا شہر كہا جاتا ہے اسی طرح ايبٹ آباد كو بھی سكولوں كا شہر كہا جاتاہے. تعليمی سرگرميوں ميں ہميشہ پيش پيش رہا۔ صوبہ خیبر پختونخوا كےہر علاقے سے ہر سال سيكڑوں بچے پڑھنے آتے ہیں. ایبٹ آباد اپنے پرفضا مقامات کی وجہ سے پورے پاکستان میں مشہور ہے۔ مشہور قراقرم ہائی وے ایبٹ آباد ضلع کے مقام ہری پور سے شروع ہوتی ہے۔ سر سبز مقامات سے گھرے ہونے کی وجہ سے گرمیوں میں بھی موسم خوشگوار ہوتا ہے۔
ہنزہ، گلگت، سکردو جانے کے لئے ایبٹ آباد ایک جنکشن کا کام دیتا ہے۔ اہم تفریحی مقامات میں ‘ایوبیہ’ رنو،عزیز آباد, نورمنگ , کالاباغ, نتھیا گلی, مانسہرہ ،کلندرآباد،ناراں،کاغان جیسے مکامات بھی ہزارہ کو اور بھی دلکش بنا دیتے ہیں . یہ علاقہ چار چھوٹی پہاڑیوں پر مشتمل ہے اور سابق صدر پاکستان جناب ایوب خان کے نام پر اس علاقے کانام ایوبیہ رکھا گیا۔ یہ علاقہ 26 کلومیٹر پر مشتمل ہے اور علاقے کی سیت کے لئے چیر لفٹ ہے جس سے علاقے کا نظارہ کیاجا سکتا ہے۔ ٹھنڈیانی، جس کا مطلب مقامی زبان میں سرد ہے ایک اہم تفریحی مقام ہے۔ پائن درختوں کے جھنڈ میں یہ ایک سطح مرتفع پر مشتمل پرفضا مقام ہے۔ سطح سمندر سے اس کی بلندی 2700 میٹر ہے۔ ایبٹ آباد شہر سے اس کی دوری 31 کلومیٹر ہے اور ایبٹ آباد سے آسانی کے ساتھ وہاں پہنچا جا سکتا ہے۔ شام کے وقت ایبٹ آباد شہر کی روشنیاں وہاں سے صاف دکھائی دیتی ہیں۔ ايبٹ آباد كے مشہور گاؤں ميں مالسہ جو کہ ایک وادی نما خطہ ہے بہت خوبصورت ہے۔جو ايبٹ آباد سے 15 كلو ميٹركے فاصلہ پر ہے یہ چاروں طرف سےخوبصورت پہاڑوں کے درمیان واقع ہے یہ پیالہ نما وادی ہے یہ ضلع ایبٹ آبادکا سب سے بڑا گاؤں ہے. میران جانی ضلع کا سب سے اونچا مقام ہے-
انہی سر سبز و شاداب وادیوں میں محمد اقبال ہاکی گراونڈ بھی موجود ہے. جہاں پر سجی ہوئی رونقیں دیکھ کر احساس ہوا کے دنیا کے کینوس پر حیات کے کچھ جاوداں لمحے بڑے قیمتی ہوتے ہیں اور جی چاہتا ہے کی ایسے لمحات کو ہمیشہ کےلئے قید کر لیا جائے.خصوصا” ان لوگوں کےلئے جن کی زندگیاں نشیب و فراز سے عبارت ہوں .مگر وہ باہمت لوگ کچھ کر گزرنے کا حوصلہ رکھتے ہوں .ایسے لوگوں کی پذیرائی اور حوصلہ افزائی کےلئے محمد اقبال ہاکی گراونڈ ایبٹ آباد میں 23ویں آل پاکستان سپورٹس برائے افراد باہمی معزوری کی ایک رنگا رنگ تقریب سجائی گئی,مختلف کھیلوں کا انعقاد کیا گیا اور انعامات تقسیم کئے گئے.تقریب میں پاکستان بشمول کشمیر سمیت بہت سے افراد نے شرکت کی اورمختلف کھیلوں میں حصہ لیا. سماعت "بصارت اور جسم کے کسی قیمتی عضو سے محروم بچوں کا جوش و خروش قابل دید اور قابل داد تھا.
ایونٹ کو کامیاب بنانے کےلئے ڈائریکیٹر سپورٹس خیبرپختون خواہ جناب طارق محمود صاحب, ڈائڑیکٹر جنرل کے پی کے, ملک سعد پورٹس ٹرسٹ نے بہترین انتظامات کئیے. تائم کچھ خامیاں بھی دیکھنے میں آئیں جو معزور افرادکے لیے تکلیف کا باعث بن رہی تھیں جیسے ویل چیئر پر معزورکھلاڑیوں کا سیڑھیوں سے اترنا اور چڑنا یہ ایک بہت مشکل عمل تھا. چناروں کے خوبصورت شہر ایبٹ آباد کنگسٹن سکول جو معزور بچوں کا ایک تربیتی ادارہ ہے ان کھیلوں میں سرفرست رہا. یقیناََ اس میں ان تمام اساتذہ اور پرنسپل محمد عرفان صاحب کی محنت شامل تھی,اس موقع پر سریلی آوازوں میں خوبصوت ملی نغمے پیش کئیے گئے.مخصوص بچوں نے ہاتھ اور انگلیوں کے اشاروں میں قومی ترانہ پیش کرتے ہوئے ماحول پر ایک سماں باندھ دیا.وطن سے ان کی محبت کا یہ انداز دیکھ کر میری آنکھ پر دقت طاری ہو گئی. اٹک بلائنڈ کرکٹ کب کی ٹیم بمشکل اس تقریب میں شامل ہوئی افسوس اس بات کا کے اٹک سے کسی نے ان کے ساتھ آنے کی زحمت نہ کی,ان کا جوش وجذبہ دیکھ کر مجھے سٹیج سے گراونڈ میں جانا پڑا اور ان کا حوصلہ بلند کیا کہ آپ اکیلے نہیں میں آپ کے ساتھ ہوں اور یوں ان کی رہنمائی کرتا رہا کیوں کے ان میں سے اکثر کو نظر آتا ہی نہیں تھا. اس رنگارنق تقریب میں چیئرمین اسپیشل اولمپک محترمہ رونق صاحبہ اور میڈم عاصمہ جبکہ میڈم کومل خان جس کو مسلسل تین دن اس تقریب میں دیکھا گیا ان کی بچوں سے محبت اس بات کا منہ بولتا ثبوت پیش کررہی تھی اور ان بچوں کا حوصلہ بڑھا رہی تھی کہ اقبال کے شاہینوں تم کسی سے کم نہیں اور شاہینوں کے بھی کردیکھا کے وہ کسی سے کم نہیں. ناصر اقبال ارشد صاحب کوارڈینیٹر کمسٹس یونیورسٹی اٹک اور ان کی مسسز نے اس تقریب میں خصوصی شرکت کی ان سے جب میں پوچھا کے آپ یہاں آکر کیسا محسوس کر رہے ہیں کہنے لگے اگر زندگی رہی تو ہر سال اس تقریب میں شرکت کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گا. یہی ملک کے اصل ہیرو ہیں اور ان ہیروز کی ہمیں ہرجگہ حوصلہ افزائی کرنی ہوگی.جس طرح اقبال ہاکی گراونڈ ایبٹ آباد میں کی گی…..
Exit mobile version