عرب دنیا کا تیل کا دور اپنے خاتمے کی طرف گامزن

کویت کا بجٹ خسارہ 40 فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی

کویت کا بجٹ خسارہ 40 فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی

کویت سٹی، 19 جولائی 2020 : اکانومسٹ میگزین کے مضمون کے مطابق عرب ممالک کی تیل پر مبنی معیشت تیزی سے زوال پذیر ہے اور عرب خلیجی ریاستیں بشمول کویت، تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے  بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کو کم کرنے میں کامیاب ہوتی نظر نہیں آ رہیں۔

میگزین نے مزید لکھا ہے کہ موجودہ بحران ان ممالک کے لئے ایک موقع ہے کہ تیل کے علاوہ آمدنی کے دوسرے ذرائع پر کام کیا جائے۔

کورونا وائرس کی عالمی وبا ٔ کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے تیل کی مانگ میں کمی سے قیمتیں بھی گِر گئی  جس سے تیل پیداکرنے والے عرب ممالک کی آمدنی بھی بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔

تیل پیداکرنے والے ممالک کی آمدن 2019 کے مقابلے میں نصف ہونے کا قوی اِمکان ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق کورونا وائرس کی وبأ میں کمی کے بعد بھی تیل پیداکرنے والے ممالک کی معیشت ۷ عشاریہ ۳ فیصد سُکڑے گی  کیونکہ تیل کی اضافی رسد تیل کی قیمتوں میں کمی کا باعث بنے گی۔

عرب ممالک کو ایک ایسی صورتِ حال کا سامنا ہے جس میں اُن کے لئے بجٹ خسارے میں کمی لانا مشکل ہورہا ہےاور نئی صورتِ حال کا سامنا کرنا اِن ممالک کی مجبوری ہے۔ایک اندازے کے مطابق کویت کا بجٹ خسارہ اس سال 40 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کی پیشگوئی کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ خلیجی تعاون تنظیم کے رکن عرب ممالک اپنے 2 ٹریلین ڈالر کے زخائر 2034 تک مکمل استعمال کرلیں گے۔

میگزین کے مطابق عرب ممالک کو ایک خوفناک صورتِ حال کا سامنا ہے ۔ سعودی عرب کی صورتِ حال بھی کچھ مختلف نہیں جہاں تیل کی قیمتوں میں تشویشناک کمی کے باعث نئے ٹیکس لاگو کئے گئے اور اخراجات  کو سہارا دینے کے لئے مالی زخائر کا کچھ حصہ  استعمال کرنا پڑا۔

(بحوالہ روزنامہ القبس)

Source: ArabTimes

Exit mobile version