سفیرِ پاکستان سید سجاد حیدر کے ساتھ کویت میں پاکستانی صحافتی شخصیات کی آن لائن میٹنگ، پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور میڈیا کے کردار پر نشست

Pakistani Media Personalities Meet Pakistani Ambassador H.E Syed Sajjad Haider

عزت مآب سفیر پاکستان سید سجاد حیدر کے ساتھ کویت میں پاکستانی صحافتی شخصیات کی آن لائن میٹنگ
کورونا بحران کے باعث کمیونٹی کو درپیش مسائل پر سیر حاصل گفتگو: صحافتی شخصیات کا تعارف بھی کروایا گیا۔
ریڈیو کویت اردو سروس کی اناؤنسر محترمہ ندا مرزا اورمحمد انعام مورگانائٹ نے مشترکہ طور پر میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔

کویت، 22 جون 2020 (محمدعمر سے): کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کیلئے خدمات دینے والی صحافی شخصیات نے اتوار کی دوپہر ، عزت مآب سفیر پاکستان سید سجاد حیدر کے ساتھ آن لائن میٹنگ کی جس کا اہتمام کویت کی ممتاز پاکستانی شخصیت محمد انعام مورگانائیٹ نے کیا۔ میٹنگ میں عزت مآب سفیر پاکستان کے ہمراہ سفارت خانہ پاکستان کے تمام افسران بھی شریک تھے۔ اس آن لائن تعارفی نشست میں کویت میں پاکستانی پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ عزت مآب سفیر پاکستان نے سخت سوالات کے بھی بڑے تحمل سے جوابات دئیے اور اس بات کا عملی مظاہرہ سامنے آیا کہ وہ تنقید کا خندہ پیشانی سے سامنا کرتے ہیں عزت مآب سفیر پاکستان کو امسال فروری، مارچ میں کویت میں ذمہ داریاں سنبھالتے ہی وبا کی صورت ایک سخت امتحان سے نبرد آزما ہونا پڑا جس کے ساتھ ان کی ٹیم نے بہت ہی پیشہ وارانہ انداز سے نمٹا۔

پاکستانی میڈیانمائندگان کے ساتھ ان کی یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی جو آن لائن میٹنگ کی صورت میں ہوئی، ریڈیو کویت اردو سروس کی اناؤنسر محترمہ ندا مرزا اورمحمد انعام مورگانائٹ نے مشترکہ طور پر میزبانی کے فرائض انجام دئیے ،کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، تلاوت اور ان آیات کا ترجمہ پیش کرنے کی سعادت پاکستان پریس کلب کویت کے چیئرمین طارق علی محسن کے حصہ میں آئی۔

پرنٹ ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے جن ارکان نے آن لائن میٹنگ میں شرکت کی ان میں محترمہ فائزہ صدیقی (پاکستانی ان کویت )، عاطف صدیقی ( چیف ایگزیکٹو پاکستانیز ان کویت )، عبداللہ عباسی ( ریڈیو کویت اردو سروس )، سینئر صحافی محمد عمر ( سابقہ ایڈیٹر کویت ٹائمز اردو سیکشن، نمائندہ سماء نیوز و سرزمین)، طارق علی محسن (چیف ایڈیٹر آغاز انٹرنیشنل و چیئرمین پاکستان پریس کلب کویت) ،محمد ندیم اکبر( صدر پاکستان پریس کلب کویت و ایڈیٹر آغازانٹرنیشنل )، عابد ملک ( بانی پاکستان پریس کلب وصدر پاک میڈیا) ، سجادنوید(چیف ایگزیکٹیو اردو کویت)، خالد جاوید نور( بیورو چیف عوامی رنگ و نیوز الرٹ)، جاوید ساقی (چیف ایڈیٹر ون نیشن) ،محمد ہادی بلتی (چیف ایڈیٹر جی بی یونائٹڈ میڈیا)، محمد ریاض (چیف ایگزیکٹیو سپریم میڈیا)، صدف علی صدف(میڈیا ہیڈ اسلامک ایجوکیشن کمیٹی) ،امتیاز حسین قریشی ( بیورو چیف جناح کا پاکستان)، محمدآصف باجودہ (چیف ایڈیٹر فرینڈز انٹرنیشنل)، عرفان شفیق (بیوروچیف اردو پوائنٹ، روزنامہ اوصاف)، سلمان خان (Q8انفو)، محمدسعید(انصاف و پنجاب میڈیا)، شامل تھے۔ جبکہ احمد وقاص (چیف ایگزیکٹیو وی گرین کویت سے باہر ہونے کی وجہ سے شرکت نہ کرسکے) اور اسی طرح طارق اقبال (چیف ایگزیکٹیو ووپ میڈیا)، شہزاد خان (پروفیشنل فوٹوگرافر ووپ میڈیا)، میاں محمدعرفان (چیف ایگزیکٹیو میڈیا نیٹ ورک)، محمدشریف حدیثوی (بیوروچیف دنیا نیوز و نوائے وقت)، اپنی مصروفیات ہونے کی وجہ سے شرکت نہ کرسکے۔ مگرپروگرام کے میڈیا کوآرڈینیٹر ومیزبان محمدانعام مورگانائٹ سے ان صحافی شخصیات کا بھی غائبانہ تعارف کروایا۔

محمد انعام مورگانائٹ نے تفصیلا سفیر محترم سیدسجاد حیدر کو بتایا کہ کس طرح یہ پاکستانی صحافتی شخصیات خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔اسکے بعد صحافت کی دنیا سے تعلق رکھنے والی ان شخصیات نے اپنے اپنے میڈیا گروپ اور ادارے کا تعارف کرایا۔محترمہ فائزہ صدیقی نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ وہ ویسے تو ایک شاعرہ ہیں مگر شروع دن سے ہی وہ پاکستانیز ان کویت کے ساتھ منسلک ہیں اورانکی کوشش ہے کہ اس نیٹ ورک کے ذریعہ پاکستانی کمیونٹی کو اجاگر کیا جاسکے۔ عاطف صدیقی چیف ایگزیکٹیو پاکستانیز ان کویت نے کہا کہ پاکستانیز ان کویت کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کا پاکستانی کمیونٹی کا سب سے پہلا ویب پورٹل ہے ۔ جس کے تحت وہ پاکستانی کمیونٹی کی مثبت سرگرمیوں کی کوریج کر تے ہیں ۔انکے بعد پاکستان پریس کلب کے چیئرمین طارق علی محسن کو موقع دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم محمدانعام اورسفارتخانہ پاکستان کے مشکور ہیں جنہوں نے ہم سب کو وقت دیا اوراس بزم میں شریک ہوئے۔ عابد ملک بانی پاکستان پریس کلب و صدر پاک میڈیا نے کہا کہ ویسے تو میں انٹریئرڈیکوریٹر کا کام کرتا ہوں مگر 2007سے ہم نے میڈیا کے میدان میں قدم رکھا اور پاک میڈیا کا آغاز کیا جس کا مقصد صرف پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔

عبداللہ عباسی ریڈیو اردو سروس نے کہا کہ 1974میں ریڈیو کویت شروع ہوا اور 2005میں اس سے وابسطہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ میری بھی یہی خواہش تھی کہ میری بھی کوئی ادنی سی کوشش پاکستانی کمیونٹی اور پاکستان کے کام آسکے۔محمدآصف باجوہ چیف ایگزیکٹیو فرینڈز انٹرنیشنل نے بھی محمدانعام مورگانائٹ اورسفیرمحتر کا شکریہ ادا کیا کہ ہمیں آپس میں اکٹھا کیا۔

محمد ہادی بلتی چیف ایڈیٹر جی بی یونائیٹڈ میڈیا نے بھی کویت میں مقیم بلتی کمیونٹی کا تفصیلا تعارف کروایا۔ انکے بعد پروفیشنل فوٹوگرافر و نیوزالرٹ اور عوامی رنگ کے بیوروچیف خالد نور نے کہا کہ انشاءاللہ ہم پاکستانی کمیونٹی کیلئے صحافتی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے اور کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرتے رہیں گے اور حکام بالا تک پہنچاتے رہیں گے۔امتیاز قریشی اور جاوید ساقی نے لاک ڈاؤن سے متاثرہ علاقہ جلیب الشیوخ میں مستحقین میں راشن تقسیم کے متعلق آگاہی دی۔

اسلامک ایجوکیشن کمیٹی کویت کے میڈیا ہیڈ صدف علی صدف نے شرکاءکو بتایا کہ وہ اوقاف کے تعاون سے اسلامی تعلیمات کو مختلف مراکز اور خطابات جمعہ ، دروس کے ذریعے سے انتظامات کرتے ہیں حالیہ وبا کے دوران عربی زبان میں جاری ہونے والے حکومتی ہدایات کا اردو ترجمہ کر کے قارئین تک پہنچا رہے ہیں۔

اسی طرح سجاد نوید چیف ایگزیکٹیو اردو کویت نے شرکاءکو بتایا کہ انہوں نے 2015 میں اردوکویت کی بنیاد رکھی اور ان کی اولین ترجیح کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور اردو بولنے والوں تک مقامی خبریں اور معلومات آسان اور عام فہم اردو زبان میں پہنچانا اور اردو زبان کی ترویج تھی۔ وہ کمیونٹی اور تارکین وطن سے متعلقہ خبروں کو جلد از جلد کمیونٹی تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس حوالے سے انہیں کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور اردو سے محبت کرنے والے قارئین کا خاص تعاون حاصل رہا ہے جس کی بدولت آج اردوکویت کو مقامی آن لائن میڈیا میں ایک منفرد مقام حاصل ہے۔

پاکستان پریس کلب کے صدر محمد ندیم اکبر نے پریس کلب کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ کویت میں مقیم پاکستانی صحافتی شخصیات زیادہ ترپاکستان پریس کلب سے منسلک ہیں،وہ سفارت خانہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں ،ان کی خواہش ہے کہ پاکستان پریس کلب کے انتخابات بھی عزت ماب سفیر پاکستان اور سفارت خانہ کی نگرانی میں ہوں،انہوں نے عزت مآب سفیر پاکستان سے درخواست کی کمیونٹی خدمات سے متعلقہ سفارت خانہ کی پریس ریلیزز کیلئے وٹس اپ گروپ بنایا جائے تاکہ سفارت خانہ کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے۔عرفان شفیق نے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہم محمدانعام اورمحمدندیم اکبر کی اس کاوش کو سراہتے ہیں اور آئندہ بھی یہ پروگرام جاری رہنے چاہےے تاکہ آپسی دوریاں ختم ہوسکیں۔ محمدریاض نے بھی خطاب کیا۔ سینئر صحافی محمد عمر نے کہا کہ وہ پچھلے تین ماہ سے لاک ڈاون والے علاقہ جلیب الشیوخ میں پھنسے ہوئے ہیں، انہوں نے اپنے علاقے میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر لوگ تین ماہ سے بے روزگار ہیں ،انہیں راشن وغیرہ تو مل رہا ہے مگر کرایہ ادا کرنے اور اسپتال کی فیس وغیرہ ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔

عزت مآب سفیر پاکستان سید سجاد حیدر نے بڑے تحمل سے شرکاءکا موقف سنا ، انہوں نے دو حصوں میں سیر حاصل گفتگو کی، انہوں نے ابتدائی کلمات میں آن لائن میٹنگ کے کامیاب انعقاد پر میزبان محمد انعام مورگانائٹ کا شکریہ ادا کیا،انہوں نے کرونا بحران سے نمٹنے کیلئے سفارت خانہ کی عملی کارروائیوں کے بارے میں اظہار خیال کیا،انہوں نے کہا کہ سفارت خانہ کے تمام افسران بشمول ڈپٹی ہیڈ آف مشن اور قونصلرز بلا امتیاز کرونا بحران سے متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کر رہے ہیں، پاسپورٹ ،شناختی کارڈ اور دیگر خدمات کا طریقہ کارآسان بنانے کیلئے تمام خدمات آن لائن فراہم کی جا رہی ہیں۔ شرکاء کے اظہار خیال کے بعد عزت مآب سفیر پاکستان نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں کہا کہ وہ سب کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں، سفارت خانہ کی طرف سے پریس ریلیز جاری کرنے کا ایک طریقہ کار ہے، جہاں تک لاک ڈاؤن سے متاثرہ علاقوں کا تعلق ہے ،سفارت خانہ کی طرف سے جلیب الشیوخ اور مہبولہ میں راشن تقسیم کیا گیا ہے،اس کیلئے طے شدہ طریقہ ہے کہ پہلے خود کو رجسٹر کرائیں، کرایوں کی وجہ سے بلڈنگ مالکان پریشان کر رہے ہوں تو سفارت خانے سے رابطہ کریں ، بلڈنگ مالکان کے رابطہ نمبر دین، سفارت خانہ ان مالکان سے بات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرائیور، ٹیکنیشن وغیرہ جو ان دنوں بے روزگار ہوئے ہیں وہ بھی سفارت خانہ سے رابطہ کریں، ان کی کچھ کویتی دوستوں سے بات ہوئی ہے جنہیں ورکرز چاہئیں ،ان لوگوں کو کام پر لگوانے کیلئے بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں امدادی کارروائیوں کیلئے نمائندوں اور رضاکاروں کو سامنے آنا چاہئے۔ پی آئی اے پروازوں کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے عزت مآب سفیر پاکستان نے کہا کہ ہم وطنوں کو گھروں تک پہنچانے کیلئے خصوصی پروازوں کا بندوست کیا گیا، سفارت خانہ میں ہی پی آئی اے کا دفتر قائم کیا گیا، دو روز پہلے ہی ملتان کیلئے دو پروازیں روانہ ہوئیں، اس موقعہ پر وہ خود بھی ایئرپورٹ پر موجود تھے، پروازیں پاکستان میں کس شہر جہاں ایئرپورٹ ہیں جانی ہیں یہ فیصلہ پاکستان میں پی آئی اے انتظامیہ کرتی ہے ،لوگ بات نہیں سمجھتے ،اکثر کا کہنا ہوتا ہے کہ وہ تو لاہور یا اسلام آباد جانا چاہتے ہیں اور عین موقعہ پر بکنگ کینسل کر دیتے ہیں، اس وجہ سے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں، انہوں نے آخر میں ایک بار پھر محمد انعام مورگانائٹ اور تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔

تقریب کے میزبان نے عبداللہ عباسی کو دعا کرانے کیلئے کہا، عبداللہ عباسی نے پاکستان ٹیلی ویثرن کے عہد ساز اینکر طارق عزیز کی بخشش کیلئے بھی دعا کرائی جو دو دن پہلے پاکستان میں انتقال کر گئے تھے،انہوں نے کویت اور دنیا بھر میں مقیم افراد کیلئے دعا کرائی کہ اللہ تعالیٰ سب کو کرونا جیسی وباءسے نجات عطاء فرمائے، پاکستانی صحافی شخصیات کے ساتھ اس نشست کے میزبان محمد انعام مورگانائٹ نے عزت مآب سفیر پاکستان سید سجاد حیدر اورسفارت خانہ پاکستان کے افسران اور تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا جس کے بعد یہ آن لائن میٹنگ کئی خوشگوار یادیں لئے اختتام کو پہنچی۔

Exit mobile version