جلیب الشیوخ میں گیس سیلنڈرز کی بلیک مارکیٹ بے نقاب، 8 دینار فی سیلنڈر فروخت کا انکشاف

جلیب الشیوخ میں گیس سیلنڈرز کی بلیک مارکیٹ بے نقاب

Image Courtesy: ArabTimes

مزدور طبقہ افراد کو لالچ دے کر گیس سیلنڈروں پر نقب زنی

کویت سٹی، 16 مئی 2020: جلیب الشیوخ جمعیہ کے ڈائریکٹر علی حسن نے انکشاف کیا ہے کہ سیکیورٹی حکام کی مدد سے ایندھن گیس کی  بلیک مارکیٹ مافیہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور اس ضمن میں ۱۵۰  تاجروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو مختلف قومیتوں کے  مزدور طبقہ افراد کو  نصف دینار فی سیلنڈر کا  لالچ دے کر اُن سے یہ کالا دھندہ کروا رہے تھے، رقم کے لالچ میں یہ مزدور طبقہ افراد مختلف بھیس بدل کر بار بار گیس سیلنڈر حاصل کرتے تھے اور پھر یہ  سیلنڈر  ان تاجروں کی گاڑیوں میں لوڈ کردئیے جاتے تھے جو سیلنڈروں کی کم یابی  کے بہانے فی سیلنڈر ۸ دینار تک وصول کررہے تھے۔  سیکیورٹی حکام نے ان تاجروں کی خفیہ نگرانی کی اور انہیں گرفتار کرکے مزید کاروائی کے لئے متعلقہ حکام کے حوالے کردیا۔

جلیب الشیوخ جمعیہ کے ڈائریکٹر علی حسن نے مزید بتایا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر  6000 گیس سیلنڈر فراہم کرتے ہیں اور اتنی بڑی مقدار میں سیلنڈروں کا یک دم  غائب ہوجانا ہمارے لئے پریشان کن تھا اور ہمیں کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی تو ہم نے اس بات کا کھوج لگانے کی ٹھان لی۔

مختصر نگرانی اور تفتیش کے بعد ہی یہ بات سامنے آگئی کہ بلیک مافیہ لیبر طبقہ افراد کو  ہر ایک سیلنڈر  لانے کے بدلے نصف دینار دیا جارہا تھا ، یہ مزدور ہر دفعہ نئے کپڑوں میں ملبوس ہو کر خالی سیلنڈر  کے ساتھ  آتے  اور بھرا ہوا گیس سیلنڈر لے جاکر بلیک مافیہ کی ہاف لوری میں لوڈ کردیتے ۔ حسن کے مطابق جب سیکیورٹی حکام نے ان افراد کو جا لیا تو یہ سیلنڈر  چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے ۔

علی حسن وزیرِ سماجی امور و لیبر محترمہ مریم العقیل اور ان کے  ڈپٹی جناب عبدالعزیز الشعیب ، بریگیڈئیر ابراہیم الدائی ، کرنل مشال المطیری اور جلیب ریجن کے  دیگر حکام کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سارے آپریشن کے دوران الفراونیہ  محافظہ کے سیکیورٹی ڈائریکٹر بریگیڈئیر جنرل عبداللہ موقع پر موجود تھے اور انہوں نے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے تمام ملزمان کو گرفتار کیا۔

Exit mobile version