بے یارو مدد گار تارکین وطن ایمنسٹی سینٹر کے باہر رات بسر کرنے پر مجبور

Amnesty seekers spend night under open sky

ایمنسٹی سینٹر کے باہر رات بسر کرنے والوں میں تنخواہوں، رہائش اور دستاویزات سے محروم تارکین وطن شامل تھے۔

کویت سٹی، 27 اپریل 2020:  کویت میں ایک طرف وزارت داخلہ کی جانب سے رہائشی قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ان تارکین وطن کو عام معافی ملنے اور بغیر کسی جرمانے اور ہوائی خرچ کے کویت چھوڑنے کی سہولت دی جارہی ہے، وہیں دوسری طرف طریقہ کار کو مکمل کروانے کے منتظر تارکین وطن کو بند ایمنسٹی سینٹر کے باہر انتظار  کرنا پڑ گیا۔

رات گزارنے والوں میں فروانیا ایمنسٹی سینٹر کے قریبی ، وہ تارکین وطن شامل تھے جو ابھی رہائشی قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوئے کیونکہ ان کی کویت میں رہنے کی مدت کی معیاد 30 اپریل تک باقی ہے لیکن تنخواہ اور رہنے کے لیے جگہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ یہاں بری طرح پھنس گئے اور اس لیے اب وہ اپنے ملک واپس لوٹ جانا چاہتے ہیں جبکہ کچھ تارکین وطن کے پاس سفری دستاویزات موجود نہیں۔ 

ایمنسٹی سینٹر کے باہر موجود کچھ تارکین وطن کا کہنا تھا کہ وہ کافی دور سے یہاں آئے ہیں اور اب ان کی واپس ممکن نہیں جبکہ ان میں کچھ تارکین وطن تاخیر سے آئے اور اب کرفیو شروع ہونے کی وجہ سے وہ واپس نہیں جاسکتے اور یہاں ان کے لیے کوئی ٹرانسپورٹ موجود نہیں۔ 

تارکین وطن نے کہا کہ ان کے پاس رقم نہیں لیکن کویت کے مخیر حضرات کی جانب سے ان کے لیے سحر و افطار کا اہتمام کیا جارہا ہے۔  فلاحی ورکرز کی جانب سے ان تارکین وطن میں خوراک کی فراہمی کا انتظام کیا جارہا ہے جو ملک چھوڑنے کے لیے، باضابطہ طریقہ کار کے مکمل ہونے کے انتظار میں ہیں۔

Exit mobile version